Health Benefit of Papaya
پپیتا Papaya
اردو(پپیتا)
انگریزی (Papaya)
عربی (شجر البیطخ)
سندھی (کاٹھ گدرا)
فارسی(بید انجیر)
گجراتی (پپئی)
لاطینی(Carica papaya)
ماہیت۔
پپیتا ایک درخت کا پھل ہے جو خربوزہ کی مانند لیکن اس سے
چھوٹا ہوتا ہے۔خام حالت میں اس کا بیرونی رنگ سبز اور اندر سے سفید مغز اور دودھ
ہوتا ہے۔ پختہ ہونے پر اس کا پوست زرد اور
مغز سرخ ہوجاتا ہے۔ ذائقہ کے اعتبار
سے سے قدرے شیریں ہوتا ہے۔اس کے تخم چھوٹے
چھوٹے گول بھورے یا سیا ہ رنگ کے ہوتے
ہیں۔ اس کا درخت انڈ کی مانند اور پتوں کی
ساخت بھی ارنڈ کے پتوں کی طرح ہوتی ہے۔پپیتا ایک نرم تنے کا چھوٹا درخت ہے جس میں
دودھ جیسا رس ہوتا ہے اور جس کی چھال پتلی اور بھدی ہوتی ہے۔تنے کے سرے پر بڑے
چکنے پتوں کا گچھا نکلتا ہے۔پتوں کی ڈنڈیا ں بہت لمبی ہوتی ہیں۔پھول ہلکے زرد رنگ
کے خوشبودار ہوتے ہیں۔پھل میں بیج کافی مقدار میں ہوتے ہیں اور کسی میں
کم اور کسی میں زیادہ بھی ہوتے ہیں۔
پپیتا کے پھول نر اور مادہ الگ الگ درختوں پر ہوتے ہیں نر پھول لمبے اور
لٹکے ہوئے لمبے گچھوں کی شکل میں ہوتے ہیں
مادہ پھول چھوٹے چھوٹے گچھوں
کی شکل میں ہوتے ہیں۔
رنگ :( خام حالت میں سبز
، پختہ حالت میں زرد)
ذائقہ:
(قدرے شیریں )
مزاج:( خام حالت میں گرم
و تر ، پختہ حالت میں گرم خشک)
افعال:(
ہاضم، مشتہی، کاسرریاح، مدر بول ، منفتت، حصات، قاتل کرم شکم )
استعمال:
پپیتا کو بطور غذاء دوسرے پھلوں کی طرح کھایا جاتا ہے۔ پپیتا
کچا اور پکا دونوں صورتوں میں استعمال کیا جاتا ہے اور یہ دونوں ہی صورتوں میں
انسانی صحت کے لیے فوائد کا حامل ہے۔ اس کا جوس بھی پیا جاتا ہے۔اس کے حلوہ تیار
کر کے بھی کھایا تا ہے۔ اس کو مختلف ادویا ت میں بھی استعمال کیا جاتاہے۔
غذائیت:
ایک درمیانے سائز کے پپیتے میں
پندرہ گرام کاربوہائڈریٹس، تین گرام فائبر، ایک گرام پروٹین، تینتیس فیصد وٹامن
اے، ایک سو ستاون فیصد وٹامن سی، گیارہ فیصد پوٹاشیم، اور چودہ فیصد وٹامن بی9 پایا
جاتا ہے۔
Calories: 62
Fat: 0.4g
Sodium: 11.6mg
Carbohydrates: 16g
Fiber: 2.5g
Sugars: 11g
Protein: 0.7g
Vitamin A: 68.2mcg
Vitamin C: 88.3mg
Potassium: 263.9mg
Folate: 53.7mcg
Beta carotene: 397.3mcg
Lycopene: 2650.6mcg
فوائد:
v پپیتا فائبر سے بھرپور پھل ہے اور اس لیے اسے قبض سے نجات دلانے اور نظامِ ہاضمہ کی صحت
کو برقرار رکھنے کے لیے بہت مفید ہے۔
v
پپیتا میں فائبر اور پانی کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ
سے یہ پھل وزن کم کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
v
پپیتا میں کیلوریز کی تعداد بھی
کم ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ اس کو
موٹاپے کے شکار افراد کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔
v
پپیتا
ٹائپ 2 ذیابیطس والے مریضوں کے لیے بہت مفید ہےکیونکہ یہ خون میں گلوکوز، لیپڈ اور
انسولین کی سطح کو بہتر بنا سکتا ہے۔
v
پپیتا
میں وٹامن سی اور لائکوپین موجود ہوتا ہے جو جِلد کی حفاظت میں مددگار ثابت ہوتا
ہے
v
پپیتا
کے استعمال سے ایکنی، جُھریاں اور جِلد کے
دیگر نقصانات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
v
کچے
پپیتا کے دودھیا رس میں موجود معاون ہضم
انزائم پاپائن پیٹ اور انتڑیوں کے کیڑوں کو ہلاک کرتا ہے۔
v
پپیتا
میں موجود وٹامن اے، سی اور ای ہمارے
نظامِ قوتِ مدافعت کو طاقت بخشنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
v
پپیتا
میں کیروٹین اور لیکوپین وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں، جو جِلد کی صحت کو بہتر
بنانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
v
۔ پپیتا سے نکلنے والا رس سورج
سے متاثرہ جِلد کو ٹھنڈا رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے، اور جِلد کو نئے خلیات
بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
v
کچے
پپیتا کا گودا جِلد کی بہترین صفائی کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
v
پپیتا
میں ایسی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دل کے دورے کے خطرات کو کم کرنے میں نہایت
اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
v
پپیتا
جگر کے اس مرض سے چھٹکارا پانے کے لیے پپیتے کے بیج نہایت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
v
گلے
کے بہت سے امراض سے چھٹکارا پانے کے لیے پپیتا نہایت اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔
v
کچے پپیتا کا جوس شہد میں ملا کر گلے غدودوں، جو
سوزش کا شکار ہو گئے ہوں، پر لگانے سے خناق وغیرہ کی علامات میں کمی آتی ہے۔
v
پپیتاگلے کے انفیکشن کو بھی
بڑھنے سے روک دیتا ہے۔
v
پپیتے
کو ایک کیمیائی عناصر لائیکوپین کی وجہ سے کینسر کے خلاف مزاحمت فراہم کرنے میں
بہت اہم سمجھا جاتا ہے۔
v
پپیتا
کےباقاعدگی استعمال کرنے سے پھیپھڑوں،
لبلبے، معدے، پروسٹیٹ، اور چھاتی کے سرطان سے بچاؤ میں مدد ملتی ہے۔
v
پپیتا
میں پائے جانے والے کیروٹینائڈز آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے بہت اہم
کردار ادا کرتے ہیں۔
v
پپیتا
میں بیٹا کیروٹین جیسے کیمیائی اجزاء پائے جاتے ہیں جو دمہ کی بیماری کی خطرات کو
بہت کم کر دیتے ہیں۔
v
ایسے
افراد جو وٹامن کے کی کمی کا شکار ہوں، ان کے لیے پپیتا نہایت مفید ہے۔
v
پپیتا
کو خون کے سفید خلیات کے کو پیدا کرنے کے لیے مفید ہےاس لیے اس کو ڈینگی کے مریضوں
کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔
پپیتا
کو زیادہ مقدار میں استعمال کرنے کے نقصانات
:۔
v
پپیتے
کا زیادہ استعمال مختلف قسم کی الرجیز کا باعث بن سکتا ہے جن میں سوجن، سردرد،
خارش اور کھجلی وغیرہ شامل ہے۔
v
پپیتا کے اوپری حصے میں لیٹکس نامی خشک مادہ پایاجاتا
ہے جو الرجی میں مزید اضافہ کر سکتا ہے۔
v
پپیتا
کا حد سے زیادہ استعمال سانس کی مختلف بیماریوں میں بھی مبتلا
کرسکتا ہے جن میں دمہ، سینے پر دبائو، ناک کا بند ہونا شامل ہے۔
v
پپیتا
حاملہ خواتین کے لئےنقصان دہ ہوتا ہے کیونکہ
یہ بچے کی نشوونما کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone:
+923467556390
Email:
islamidawakhanakhw@gmail.com
Comments
Post a Comment