ناشپاتی
Pear
اردو(ناشپاتی)
انگریزی (پیئرPear )
عربی (کثریٰ)
ہندی(ناشپاتی)
سندھی(ناکھ)
فارسی(امرود)
لاطینی(Pyrus Communis)
ماہیت۔
ناشپاتی ایک مشہور پھل ہے۔ جو مزہ میں شیریں اور حجم
میں مختلف ہوتا ہے ۔ عام طور پر ناشپاتی کھانے میں سخت ہوتی ہے لیکن کشمیری اور
کوہستانی علاقے کی ناشپاتی نہایت ملائم اور شاداب ہوتی ہے۔اس کی شکل با لعموم
صراحی نما ہوتی ہے اور اس کو مخصوص طور پر ناکھ کہتے ہیں۔اس کے بارے میں بتایا جاتا
ہے کہ اسکی سب سے پہلے چین اور مشرق وسطیٰ میں کاشت کی گئی۔ اس وقت امریکی ریاست اوریگن
اور واشنگٹن میں اسکی پیداوار سب سے زیادہ ہے ۔ وہاں 1600سے زیادہ کاشتکار ناشپاتیاں
اگاتے ہیں۔ چینی تاجر 120-170قبل مسیح میں اسے پہلی مرتبہ امرتسر کے گاوں ہرساچینا
لائے تھے۔ اسے پنجاب میں ”پتھر نخ“ کے نام سے جانا جاتا ہے اوریہ ریاست کی نقد آور
فصل ہے۔یوپی اور ہما چل پردیش میں اسکا نام” گولا پیئر“ ہے۔ ہندوستان میں اسکا سیزن
گرمی کے آخر سے موسم سرما کے شروع تک رہتا ہے۔ متعدد جائزہ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے
کہ اسے اگر آپ روزانہ کی خوراک میں شامل کرلیں تو یہ صحت کیلئے بیحد مفید ہے۔اسے سیب
کا ”قریبی کزن“ قرار دیا جاتا ہے.
رنگ :( بھوری زرد)
ذائقہ: (شیریں و چاشنی دار)
مزاج:( سرد تردرجہ دوم)
استعمال:
ناشپاتی بطور میوہ کھائی جاتی ہےلیکن اس کو زیادہ نہیں کھا
نا چاہیےکیونکہ قابض و نفاخ ہونےکی وجہ سے بعض اوقات درد شکم اور قولنج پیدا کرتی
ہے۔ اس کو یا تو نمک مرچ اور لیموں کی ترشی کے ساتھ استعمال کریں یا اس کے کھا نے
کے بعد شہد یا جوارش کمونی کھائیں جو اس کے مصلح ہیں ۔بطورِ دواء اس کا پانی نچوڑ
کر مفرحات میں شامل کرتے ہیں۔ناشپاتی کو اکثر لوگ نا سمجھی میں چھلکے اُتار کر کھاتے
ہیں۔یہ طریقہ غلط ہے ۔ناشپاتی چھلکے سمیت کھانی چاہیے ۔ناشپاتی کے درخت کے پتوں میں
بھی اللہ تعالیٰ نے شفا رکھی ہے۔حکیم ان پتوں کو بطور دوا استعمال کرتے ہیں۔اس کے پھول
خشک کرکے لگدی بنا کر زخموں پر لگائے جاتے ہیں۔اس لگدی سے زخم جلد خشک ہوجاتے ہیں۔اس
کے درخت کی گوندھی کار آمد ہے۔ناشپاتی میں سوڈیم،پوٹاشیم،شکر،فاسفورس،پروٹین اور وٹامن
سی موجود ہوتا ہے ۔ہمارے ملک میں ایک ہی قسم کی ناشپاتی پائی جاتی ہے لیکن اس کے علاوہ
ایک نرم گودے والی ناشپاتی جس کو ہم بگو گوشہ کہتے ہیں بچوں میں زیادہ پسند کی جاتی
ہے اس کی وجہ کہ وہ عام ناشپاتی سے زیادہ رسیلی اور میٹھی ہو تی ہے اس کے عالوہ بہت
نرم ہوتی ہے اور آسانی سے چبائی جا سکتی ہے۔لیکن دوسرے ممالک میں اس کی کئی اقسام پائی
جاتی ہیں۔ناشپاتی کو ہمیشہ چھلکے سمیت استعمال کیا جائے تو بہتر ہوتا ہے۔ایک ناشپاتی
میں 100کیلوریز ہوتی ہیں۔
فوائد:
v ناشپاتی میں کیلوریز بہت کم ہیں اوراس سے وزن
کم کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔
v یہ پیٹ کوکافی دیر تک بھرا ہوا رکھتا ہے کیونکہ
اس میں ریشہ زیادہ ہوتا ہے۔ اسکے نتیجے میں قبض بھی نہیں ہوتا اور نظام ہضم درست رہتا
ہے۔
v اوسط درجے کی ایک ناشپاتی میں 6گرام ریشہ ہوتا
ہے۔
v یہ پھل وٹامن سی اور وٹامن اے سے بھرپور ہے
اورکینسر سے بچاتا ہے۔
v اس میں سوڈیم اور پوٹاشیم بھی ہوتا ہے جس کے نتیجے میں دل کے امراض سے تحفظ
فراہم ہوتا ہے۔ اسکے نتیجے میں خون کی گردش بہتر ہوتی ہے اور یوں دل کے مسلز مضبوط
ہوتے ہیں۔ اس میں موجود ریشے سے بلڈ شوگر اور کولیسٹرول کی سطح کم ہوتی ہے جبکہ یہ
دل کو ہمیشہ اچھی حالت میں رکھتا ہے۔
v ناشپاتی میں موجود ریشوں کے نتیجے میں آنتوں
کی سوزش ختم ہوتی ہے۔ اگر آپ روزانہ کے 3کھانوں سے پہلے صرف آدھا کلو گرام ناشپاتی
ایک ہفتے کھالیں تو آنتوں کی سوزش ختم ہوجائیگی۔
v ناشپاتی مسوڑوں سے خون کے آنے کو روکتی ہے۔
v ناشپاتی دانتوں کو گرم ٹھنڈا لگنے سے محفوظ
رکھتی ہے۔
v ناشپاتی سے کھانا جلد ہضم ہو جاتا ہے۔
v ناشپاتی معدے کو درست رکھتی ہے اور منہ کی بد
بو کو دور کرتی ہے۔
v ناشپاتی سے پرانی سے پرانی قبض دور ہو جاتی
ہے۔
v ناشپاتی سے بچوں میں دمہ کی شکائت نہیں ہوتی۔
v ناشپاتی سے سانس کے مریضوں کو بھی فائدہ ہوتا
ہے۔
v ناشپاتی بواسیر میں کھانا مفید ہوتا ہے۔
v ناشپاتی جگر کی سوزش میں فائدہ مند ہے۔
v ناشپاتی کولیسٹرول کی سطح کو کم رکھتی ہے۔
v ناشپاتی کو باقاعدگی سے استعمال کیا جائے تو
جلد صاف ہو جاتی ہے۔
v ناشپاتی کھانے سے بال مضبوط ہوتے ہیں۔
v ناشپاتی کا استعمال اگر بخار میں کیا جائے تو
مفید رہتا ہے۔
v ناشپاتی کینسر کے خلاف قوت معدافعت رکھتی ہے۔
v کچھ لوگوں کے منھ سے بُو آتی ہے۔منھ کی بُو
دور کرنے کے لیے ماؤتھ واش کا استعمال کیا جاتا ہے۔اس کے بجائے ناشپاتی کھانی چاہیے۔ناشپاتی
کھانے سے منھ کی بُو نہ صرف دور ہوجاتی ہے ،بلکہ مسوڑوں سے خون آنا بھی بند ہوجاتا
ہے۔
v ناشپاتی سے تیل بھی کشید کیاجاتا ہے۔اس کے استعمال
سے حیرت انگیز فوائد حاصل ہوتے ہیں۔یہ تیل بالوں کے لیے فائدہ مند ہے اور بالوں کو
گرنے سے روکتا ہے۔
v ناشپاتی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لیے بھی مفید
ہے ۔یہ خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے۔ناشپاتی کا مربّا کھانے سے دل کو تقویت ملتی
ہے۔ایک یا دو میٹھی ناشپاتی روز مرّہ کی غذاؤں میں ضرور شامل کریں۔یہ نہ صرف جلدی امراض
کو دور کرتی ہے ،بلکہ بڑھاپے کی رفتار کو بھی سست کردیتی ہے۔
v آج کل ہڈیوں کے امراض کافی عام ہوچکے ہیں، اگر
ہڈیوں کو صحت مند رکھنا چاہتے ہیں اور بھربھرے پن کے مرض کو دور رکھنا چاہتے ہیں تو
روزانہ ماہرین طب کی تجویز کردہ کیلشیئم کی مقدار کھانا بہت ضروری ہے جبکہ ہائیڈروجن
کی سطح کو متوازن رکھنا بھی اہمیت رکھتا ہے، ناشپاتی کیلشیئم کو جسم میں آسانی سے جذب
ہونے میں مدد دینے والا پھل ہے۔
v ناشپاتی میں موجود گلوکوز کی مقدار کمزوری کی
صورت میں فوری توانائی فراہم کرتی ہے، یہ گلوکوز بہت جلد جسم میں جذب ہوکر توانائی
کی شکل میں ڈھل جاتی ہے۔
v فولک ایسڈ حاملہ خواتین کے لیے بہت اہم ہے تاکہ
بچے پیدائشی معذوری سے بچ سکیں، ناشپاتی میں بھی فولک ایسڈ موجود ہے اور دوران حمل
اس کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔
حکیم
امانت علی
فاضل الطب و الجراحت
Phone:
+923467556390
Email:
islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com
Comments
Post a Comment