انگور Grapes
مشہور نام(انگور)
انگریزی (گریپسGrapes
)
عربی (عنب)
فارسی(انگور)
بنگالی (داکھ)
بنگلہ(دراکھیا)
گجراتی(دہراکھ)
لاطینی(Vitis Vinifera)
ماہیت:۔
انگورایک مشہور میوہ ہے ۔ انگور کو پھلوں کی ملکہ اور
جنت کا میوہ بھی کہا جاتا ہے جس کی بیل ہوتی ہے جو اس پاس کی چیزوں پر چڑھ جاتی ہے
اس کے پتے کٹے ہوئے ، نوکدار اور بڑے بڑے ہوتے ہیں۔ چھوٹے انگور جس میں دانہ یا تخم
نہیں ہوتا انگور یا بدانہ کہلاتا ہے۔جب یہی
خشک ہو جاتا ہے اس کو کشمش کہتے ہیں۔پھل بے دانہ گول یا لمبوترے گچھوں میں لگتے
ہیں یہ سفید کالا چھوٹا اور بڑے دانے والا جس میں بیج ہوتا ہے ۔ کچی حالت میں سبز
اور کھٹا بعد میں کھٹا مٹھا اور پکنے پر شریں ہو جاتا ہے۔موٹا انگور سوکھنے پر
منقی مویز کہا جاتا ہے۔
اس کی کاشت افعانستان ،ایران، پاکستان کے صوبہ بلوچستان ، صوبہ خیبر پختونخواہ،
سندھ، پنجاب اور کشمیر جبکہ بھارت میں ہماچل پردیش، پنجاب اور یوپی کے پہاڑی علاقوں
میں کی جاتی ہے۔لیکن اعلٰی قسم کا انگور افعانستان ،ایران، پاکستان کے صوبہ بلوچستان ، صوبہ خیبر پختونخواہ،
سندھ اور کشمیرکا مانا جاتا ہے۔
رنگ :۔( زرداور سیاہ، سبز، سرخ،
جامنی)
ذائقہ: ۔(
شریں چاشنی دار، خام ترش)
مزاج:۔(پختہ گرم تر درجہ اول ، خام سرد خشک درجہ اول)
استعمال:۔
انگور کو بطور غذاء دوسرے پھلوں کی طرح کھایا جاتا ہے۔انگور
کو سرکہ بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔خشک شدہ انگور جس کو کشمش کہتے ہیں اسکو حلوہ جات اور میٹھے پکوانوں میں ڈال کر
استعمال کیا جاتا ہے۔ انگوروں کا شربت بنا کر بطورِدوائی استعمال کیا جاتا ہےجو
کمزوری اور لاغری کو دور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ انگور میں پروٹین، کاربوہائیڈریٹ،
سوڈیم، فائبر، وٹامن اے، سی، ای اور کے، کیلشیم، کاپر، میگنیشیم، زنک اور آئرن جیسے
غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
فوائد:۔
v انگور کثیرالغذا اور زود ہضم ہوتا ہے۔
v انگور خون صالح پیدا کرتا ہے اور مصفیٰ خون
بھی ہے۔
v انگور جسم کو موٹا کرتا ہے۔
v پختہ انگور زیادہ کھانے سے اسہال آنے لگتے ہیں۔
v کچا انگور قابض ہوتا ہے اور اسہال کے مرض میں مفید ہوتا ہے۔
v انگور میں کاربوہائیڈریٹس‘ پروٹین‘ وٹامن اے‘ وٹامن سی‘کیلشیم اور آئرن
پائے جاتے ہیں جو انسانی صحت کیلئے بہت مفید ہوتے ہیں۔
v جن لوگوں کا معدہ اکثر خراب رہتا ہے ان کیلئے انگور پختہ کا استعمال بے
حد مفید ہے۔
v پسینہ زیادہ آنے کی صورت میں مازو ایک تولہ‘ انگور کا رس چھ تولے‘ ٹھنڈا
پانی دو تولے‘ ان تمام اشیاءکو ملا کر بدن پر لیپ کرنے سے فوری فائدہ ہوتا ہے۔
v گیس یا بوجھل معدہ والے حضرات انگور کا ناشتہ کرنے سے اس مرض سے نجات حاصل
کرسکتے ہیں۔
v انگور دل‘ جگر‘ دماغ اور گردوں کو طاقت دیتا ہے
v گرمی کے سر درد یاپھر آنکھ جو سرخ ہوکر درد کرنے لگے تو انگور کے پتے پیس
کر پیشانی پر لیپ کرنے سے صحت ہوجاتی ہے۔
v لاغری اور کمزوری میں انگور کا استعمال مفید ہے۔
v پرانے بخار میں انگور کا استعمال مفید پایا گیا ہے۔
v انگور کا بکثرت استعمال گردہ کی چربی بڑھاتا ہے۔
v انگور چہرے کا رنگ نکھارتا ہے۔
v اگر انگور کو تخم خطمی کے ہمراہ پکا کر روم پر لگائیں تو ورم جلدی تحلیل
ہوجاتا ہے اورصحت ہوجاتی ہے۔
v سینے کے جملہ امراض میں انگور بے حدمفید ہے۔
v پھیپھڑوں سے بلغم کے اخراج کیلئے انگور بہترین دوا ہے۔
v کھانسی کو ختم کرنے کیلئے انگور کے رس میں شہد ملا کر چٹانا مفید ہوتا ہے۔
v انگور کا جوس یا رس پینے کے بعد پانی ہرگز نہیں پینا چاہیے۔
v عورتوں کے زمانہ حمل میں انگور کا رس پینے سے حاملہ عورت غشی‘ چکر‘ اپھارہ
اور در وغیرہ سے محفوظ رہتی ہے اور بچہ بھی صحت مند اور توانا پیدا ہوتا ہے۔
v جسمانی طور پر کمزور انسان ایک پائو شیریں انگور صبح و شام کھائیں اور رات
کو سوتے وقت دودھ میں ایک چمچہ شہد ملا کر پینے سے بالکل صحت مند ہوجائیں گے۔
v لیکوریا کی صورت میں خواتین کو چاہیے کہ وہ انگور کے رس میں ایک چمچہ شہد
ملا کر پئیں تو یقینا مرض دور ہوجائے گا۔
v بندش حیض میں انگور کے جوس میں ایک چمچہ شہد اور دوعدد پسے ہوئے چھوہارے
ملا کر استعمال کرنا بے حد مفید ہوتا ہے۔
v گردے اور مثانے کی جملہ بیماریوں کو دور رکھنے
کیلئے ضروری ہے کہ ایک پاؤ انگور روزانہ کھائے جائیں۔
v مرگی کے مریض کو انگور کا رس پانچ تولہ متواتر تین ماہ تک دن میں تین بار
پلانے سے مرگی کا مکمل خاتمہ ہوجاتاہے۔
v انگور کا رس ایک چمچہ صبح و شام پلانے سے جن بچوں کے منہ اور حلق میں چھالے
پڑے ہوں فائدہ ہوتا ہے۔
v قطرہ قطرہ پیشاب آنے کی صورت میں ایک پاؤ انگور روزانہ کھانا مفید ہے۔
v ضعف گردہ اور سخت زکام میں انگور کا استعمال
بے حد مفید ہے۔
v تین سال کے بچوں کی قبض دور کرنے کیلئے ایک چھوٹا چمچہ چائے والا انگور
کا رس پلانا مفید ہوتا ہے۔
v جو بچے دانت نکال رہے ہوں اگر انہیں ایک چمچہ
انگور کا رس روزانہ پلایا جائے تو دانت بالکل آسانی سے نکل آتے ہیں اور سیدھے بھی رہتے
ہیں۔
v جن چھوٹے بچوں کو سوکھے پن کی بیماری ہوتی ہے ان کو ایک چھٹانک انگور کا
رس روزانہ پلانا مفید ہوتا ہے۔
v گردے کی پتھری کیلئے دو تولے انگور کے پتے رگڑ کر دن میں دو بار پلانے سے
پتھری ریزہ ریزہ ہوکر نکل جاتی ہے ایسے مریض کو سادہ پانی بھی وافر مقدار میں پیتے
رہنا چاہیے۔
v انگور کے رس میں ایک چوتھائی چینی ملا کر رِب تیار کرکے کھانے سے دل کو
طاقت ہوتی ہے اور مفرح بھی ہوتا ہے۔
v مردانہ کمزوری کو دور کرنے کیلئے انگور کا استعمال بے حد فائدہ دیتا ہے۔
v انگور جگر اور آنتوں کے امراض میں بہت مفید ہوتا ہے۔
v انگوروں میں ایک مادہ رزویراٹرول Resveratrol پایا جاتاہے جو کہ پولی فینولک
فائیٹو کیمیکل پر مشتمل ہوتا ہے۔ رزویراٹرول ایک انتہائی طاقتور انٹی آکسیڈنٹ ہے جو
کہ بڑی آنت اور غدودوں کے کینسر ، دل کی بیماریوں ، اعصابی بیماریوں ، الزائمر اور
وائرل و فنگل انفیکشن کے خلاف بہت مفید ہوتا ہے۔
v انگور رزویرا ٹرول خون کی نالیوں میں مالیکیولر
میکنزم میں تبدیلی لاکر فالج کے خطرے کو بھی کم کرتا ہے۔
v انٹی آکسیڈنٹ کیچنز بھی سفید اور سبز انگور
میں بکثرت ہوتا ہے اور یہ بھی صحت کے تحفظ کے لیے کئی قسم کے کردار ادا کرتا ہے ۔
v انگور میں کیلوریز بہت کم ہوتی ہیں یعنی سو
گرام تازہ انگور میں صرف 69کیلوریز ہوتی ہیں جبکہ کولیسٹرول کا تناسب صفر ہوتا ہے۔
v انگور میں دیگر معدن جیسے فولاد ، کاپر اور
مینگنیز بھی بکثرت ہوتا ہے۔ کاپر اور مینگنیز جسم میں خون کی کمی کو دور کرنے میں معاون
ہوتے ہیں جبکہ فولاد انگور میں اس وقت اور بھی بڑھ جاتا ہے جبکہ اس کی کشمش بنائی جاتی
ہے۔ اس طرح سوگرام تازہ انگور میں لگ بھگ ایک سو اکیانوے ملی گرام الیکٹرولائٹ پوٹاشیم
ہوتی ہے جو صحت کے لیے بہت مفید معدن ہے۔
v انگور دوا بھی ہے اور غذا بھی۔ اس لیے اس کو کھانے میں مکمل احتیاط کی جائے‘
ترش انگور سے پرہیز کیا جائے اور تازہ اور اچھے انگور کھائے جائیں تو یقیناً صحت اچھی
رہے گی۔
انگور
کے بیج کے فائدے:۔
v جن لوگوں کو انگور پسند ہوتے ہیں ان میں سے
اکثر کاخیال ہوتا ہے کہ بغیر بیج کے انگور زیادہ مزیدار ہوں گے لیکن آپ کو جان کر حیرانگی
ہوگی کہ بیج والے انگور صحت کے لئے زیادہ مفید ہوتے ہیں۔
v اگر آپ کو ان کے فوائد کاعلم ہوجائے تو اگلی
بار آپ بازار سے صرف بیج والے انگور ہی خریں گے۔آئیے آپ کوانگور کے بیج کھانے سے صحت
کو ملنے والے انگنت فوائد سے آگاہ کرتے ہیں۔
v ماہرین طب کے مطابق انگور کے بیجوں میں ایسے
کمپاؤنڈ پائے جاتے ہیں جن کی وجہ سے سیروٹین اور ڈوپامین کا لیول بڑھ جاتا ہے ، جس سےدماغ
کوسکون ملتا ہے اور ڈپریشن میں کمی آتی ہے۔
v ہمارے جسم میں فاسد مادے اکٹھے ہونے سے وزن
میں غیر ضروری اضافہ ہوتاہے لیکن انگور کے بیج استعمال کرنے سے ان نقصانات سے بچاجاسکتاہے
اور انہیں استعمال کرکے وزن کوکنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے۔
v ان بیجوں میں موجود کمپاؤنڈز کی وجہ سے کینسر
کے خلاف مدافعت پیداہوتی ہے۔کچھ تحقیقات کے ابتدائی نتائج میں یہ بات سامنے آئی ہے
کہ انگور کے بیجوں کی وجہ سے کینسر کم ہوتا ہے اور نئے کینسر سیلز نہیں بنتے۔
v ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انگور کے بیجوں
میں یہ خصوصیت موجود ہے کہ ان کے استعمال سے ہمارا برا کولیسٹرول کم ہوتا ہے اور دل
کی شریانیں کھلتی ہیں۔اس کی وجہ سے دل کی دھڑکن معتدل رہتی ہے اور ساتھ ہی دل کے دورے
کے امکانات کم ہوتے ہیں۔
v وقت گزرنے کے ساتھ انسان کی جلدپر جھریاں بننے
لگتی ہیں اور بڑھاپے کے آثار پیدا ہوتے ہیں لیکن اگر آپ انگور کے بیج کھائیں گے تو
یہ امکانات کم ہونے لگیں گے۔بڑھاپے سے بننے والی جھریوں کو روکا نہیں جاسکتا لیکن اس
عمل کو سست کیا جاسکتا ہے اوراس مقصد کے حصول کے لئے انگور کے بیج انتہائی مفید ہیں۔ماہرین
صحت کاکہنا ہے کہ ان بیجوں میں وٹامن سی اور انٹی آکسیڈینٹس کی وافر مقدار موجود ہوتی
ہے جس کی وجہ سے بڑھاپا دیر سے آتاہے۔
حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone:
+923467556390
Email:
islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com
Comments
Post a Comment