ککڑی(Armenian Cucumber):۔

ککڑی(Armenian Cucumber):۔

ککڑی(اردو)
قثاء(عربی )
خیارزہ( فارسی)
پابی یا ونگی(سندھی)
Armenian Cucumber( انگریزی)
کاٹکر(بنگالی)
اتر(پنجابی)

اس کا رنگ سبز اور پھول زردی مائل ہوتے ہیں۔ اس کا ذائقہ پھیکا اور مزاج سرد تر دوسرے درجے میں ہوتا ہے۔ککڑی میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔یہ بلڈ پریشر کو نارمل رکھتا ہے۔اس کا جوس ہائی اور لو بلڈ پریشر میں فائدہ دیتا ہے۔ککڑی میں سلیکون اور سلفر کی بھی زیادہ مقدار ہوتی ہے۔ جو بالوں کو بڑھاتی ہے۔ ککڑی کے جوس کو بالوں میں لگا کر تھوڑی دیر بعد دھو لیں تو بال گرنا بند ہوجائینگے۔ جگر کو تسکین دیتی ہے۔ ککڑی کے بیجوں کو پیشاب آور ہونے کی وجہ سے سوزاک، گردہ اور مثانہ کی پتھری دور کرنے کے لئے استعمال کیاجاتا ہے۔ اس کے بیجوں کو رگڑ کر چہرے پر لیپ کرنے سے چہرے کا رنگ نکھرتا ہے۔ ککڑی کو نمک اور کالی مرچ لگا کر کھانا زیادہ بہتر ہے۔ یہ گرمی اور سوزش کو دور کرتی ہے۔ 
ککڑی کھا کر پانی نہیں پینا چاہئے ورنہ ہیضہ ہونے کا خدشہ ہو جاتا ہے۔ یہ اپھار پیدا کرتی ہے۔ دیر ہضم ہوتی ہے۔ کولہوں اور کمر کے درد کے لئے انتہائی مفید ہے۔ پرانے بخاروں کو ختم کرتی ہے۔ ککڑی کے بیج ایک تولہ رگڑ کر روزانہ مسلسل پانچ روز تک پینے سے رگوں کی صفائی ہوتی ہے۔ اس کے زیادہ استعمال سے ریاح اور قولنج پیدا ہوتے ہیں۔ پیشاب ا?ور ہونے کے ناطے دل کی جملہ امراض میں ککڑی کا استعمال انتہائی مفید ہوتا ہے۔ ککڑی کو خوب چبا کر کھانا چاہیے تاکہ وہ جلدی ہضم ہو جائے۔ ککڑی کے پتے باؤلے کتے کے کاٹے کو پلانا بے حد مفید ثابت ہوتا ہے۔ صفراوی دستوں میں ککڑی کے پتوں کو پانی میں رگڑ کر پلانا مفید ہوتا ہے۔ ککڑی بلغم دور کرتی ہے۔ ککڑی بدن کو موٹا کرتی ہے۔ 



حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحتPhone: +923467556390Email: islamidawakhanakhw@gmail.comTibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com


Comments