ْجسمانی معائنہ کا طریقہ کار(Physical Examination Procedure)

ْجسمانی معائنہ کا طریقہ کار(Physical Examination Procedure)

تشخیص مرض میں کسی غلطی سے بچنے کا بہترین حل یہ ہے کہ مریض کا معائنہ بنیادی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔

عمومی مشاہدہ

مریض کے معائنہ سے پہلے چند باتوں پر غور ضروری ہے
بعض مریض بظاہر صحتمندنظر آتے ہیں لیکن اس کے برعکس انہیں قلب کے، جگرکے ، معدہ کے یا جلد کے اور اس کے علاوہ کوئی نہ کوئی امراض ہوتے ہیں جن کا سرسری پتہ نہیں چلتالہذا ان امراض کا کھوج لگانے کے لیے سمعی، بصری معاونت کے علاوہ پیشہ ورانہ تجربہ کی ضرورت ہے اس کے لیے درج ذیل طریقہ کو نہایت توجہ سے سمجھیں۔

1- معائنہ نبض

یہ وہ علم ہے جس کی بدولت مریض کے اعضاء کی صحت یا بیماری کا ادراک کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ طبیب جس قدرذہین اور فطین ہو گا وہ مرض کا صحیح اندازہ کر پائے گا ۔

2- زبان دیکھ کر امراض کا اندازہ

بہت سارے امراض زبان کی رنگت دیکھ کر پہچانے جاتے ہیں۔

3- آنکھ دیکھ کر امراض کا اندازہ

آنکھوں کی رنگت او ر ان کی بناوٹ بھی کافی سارے امراض کا راز فاش کر تی ہیں

4- قارورہ دیکھ کر امراض کا اندازہ

مریض کے پہلے وقت کے پیشاب کو دیکھ کر ک کافی سارے امراض کا پتہ چل جا تا ہے۔

5- جسم کے اعضاء کا فعلی معائنہ

بعض مریضوں کو چلاکر ، بٹھا کراور لیٹا کر بھی کافی سارے امراض کا پتہ چل جاتا ہے۔ 

6- خون کے دباؤ کا اندازہ لگانا

خون کے دباؤ کا کافی سارا اندازہ نبض سے ہو جاتا ہے تاہم سفگمومانومیٹر(Sphygmomanometer) کے ذریعے سے خون کے دباؤکا صحیح پتہ چل جاتا ہے جس سے امراض قلب اور اعضائے تنفس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔

7- جلد کی رنگت سے امراض کا اندازہ

انسانی جلد کودیکھ کر جلدی امراض اورمرض یرقان وغیرہ کاا ندازہ کیا جا سکتا ہے۔

8- گردن کی وریدوں کا معائنہ

شہ رگ(حبل ا لورید) کے معائنہ سے وریدی دباؤ کا ا ندازہ کیا جا سکتا ہے۔

9- درد کے مقام کا معائنہ

مریض سے مقام درد کے بارے میں پوچھیں جس مقام کی وہ نشان دہی کرے اس سے امراض کو سمجھنے میں بڑی حدتک آسانی ہوتی ہے۔

10- سانس کی رفتار کا معائنہ

سانس کی رفتار کی کمی بیشی سے بہت سارے امراض کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔

11- جسمانی وزن کامعائنہ

کافی سارے بچوں کا ، عورتوں کا اور نوجوانوں کا وزن دیکھ کر ان کے امراض سمجھنے میں آسانی رہتی ہے


حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com

Comments