مریض کی ہسٹری(Patient History)
۱۔مریض کے ساتھ شفقت سے پیش آئیں۔
۲۔باہمی تعارف کریں۔
۳۔مریض کے ساتھ گفتگو آسان لفظوں میں کریں۔
۴۔مریض جو کچھ کہے اسے مت ٹوکیں بلکہ اسے اپنی بات مکمل کرنے دیں اس کے بعد مریض سے سوالات کریں اور جوابات نوٹ کرتے جائیں۔
۵۔مریض سے اس طرح نہ پوچھیں کہ جس کا جواب نفی یا اثبات میں ہومثلاًمریض سے ایسے نہ پوچھیں کہ ’’کیا آپ کے سر میں درد ہے؟‘‘بلکہ یوں پوچھیں کہ’’آپ کو کہاں درد ہے؟‘‘اول طریقے میں مریض کا جواب ہاں میں ہوگایا پھر نفی میں لیکن دوسرے طریقے میں مریض اپنے درد کے مقام کی خود وضاحت کرے گا۔
ہسٹری کا طریقہ ئکار
ہسٹری میں ان باتوں کا پوچھنا اہمیت رکھتا ہے۔
۱۔نام، عمر، جنس، ازدواجی حیثیت ، پیشہ اور ایڈریس۔
۲۔موجودہ بیماری ۔
۳۔موجودہ بیماری کی ہسٹری۔
۴۔باقی بدن کے متعلق معلومات۔
۵۔سابقہ ہسٹری۔
۶۔ماہواری کی ہسٹری۔
۷۔خاندانی ہسٹری۔
۸۔بیماری کے علاج کی ہسٹری۔
ِ۹۔پیشہ کی ہسٹری۔
۱۰۔ذاتی اور مشاغل کی ہسٹری۔
1۔ نام:
اس سے مریض کی شناخت میں مدد ملتی ہے۔2۔عمر:
کچھ امراض خاص عمر میں ہوتے ہیں جیسے خسرہ، چیچک اورپولیوبچوں میں زیادہ ہوتا ہے۔البتہ دل کی بیماریاں، کینسر، فالج وغیرہ عمررسیدہ لوگوں میں زیادہ ہوتا ہے۔
3۔ جنس:
مردوں کی اور عورتوں کی بیماریوں میں کافی فرق ہوتا ہے۔4۔ ازدواجی حیثیت :
کچھ امراض کنوارے افراد میں پائے جاتے ہیں جبکہ شادی کے بعد خودبخود ماند پڑجاتے ہیں جیسے زکاوت حس اور ہسٹیریاوغیرہ۔5۔ پیشہ :
مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والے افراد کا صحت سے اور پیشے سے گہرا واسطہ ہوتا ہے جیسے کپڑے کی فیکٹریوں میں کام کرنے والے ڈسٹ الرجی کا زیادہ شکار ہوتے ہیں اور اکثر دفاتر میں کام کرنے والےافراد امراض معدہ کا شکار ہوتے ہیں۔
6۔ ایڈریس:
متعدد بیماریاں خاص علاقوں میں ہوتی ہیں7۔ موجودہ بیماری :
اس کو طبیب یا ڈاکٹر چیک اپ کے بعد بذات خود ترتیب دے گا مثلاً بخار۵دن سے، پیٹ میں درد ۲ دن سے، قے۱یک دن سے اس ترتیب کی وجہ سے طبیب کو پتہ چلتا ہے کہ مرض کی ابتدا کیسے ہوئی او ر اس میں بعد ازاں پچیدگی کیوں کر ہوئی اگر مریض دوبارہ آئے گا تو ہمیں مرض کی نوعیت کا پتہ چل جائے گا۔8۔ موجودہ بیماری کی ہسٹری:
بیماری کے متعلق جو شکایات ہوں یا علاما ت کے اندر کوئی تبدیلی ہو تو بذریعہ سوالات طبیب نوٹ کرے۔9۔ باقی بدن کے متعلق معلومات:
اگر مریض کو کوئی بیماری ہے اور اس بیماری کی وجہ سے جسم کے دوسرے اعضاء کے افعال میں جو جو تبدیلیاں واقع ہوئی ہوں ان کے متعلق سوالات کرکے مرض کی تہہ تک پہنچاجائے مثلاً بخار ہو تو بھوک ، وزن میں کمی بیشی یا نیندکے بارے میں سوالات پوچھے جائیں اسی طرح نظام دوران خون کے بارے میں پوچھا جاسکتاہے مثال کے طورپر دل کی دھڑکن کا تیز ہونا سانس کا پھول جانا چھاتی میں درد ہونا ایک بازو میں درد ہونا وغیرہ ۔اسی طرح کوئی بیماری ہو تو اس کے متعلقہ اعضاء کے بارے میں معلومات لیکر ہی مثبت انداز سے مریض کاعلاج کیا جا سکتا ہے۔10۔ سابقہ ہسٹری:
کسی بھی بیماری کی صورت میں مریض کے سابقہ احوال کا علم طبیب کے لیے بہت مفید ہوتاہے۔سابقہ عرصہ میں مریض کا کن کن ڈاکٹروں یا طبیبوں نے علاج کیا اور وہ کس نتیجہ پر پہنچے کہ مریض کو کون سی مرض ہے ہو سکے تو ان کی رپورٹس چیک کرے اہل خانہ میں سے جو فرد مریض کے ساتھ زیادہ عرصہ رہا ہو اس سے بھی مریض کے متعلق کافی معلومات اکٹھی کر سکتا ہے۔11۔ ماہواری کی ہسٹری:
ماہواری کے بارے میں سوالات کریں مثلاًزندگی میں پہلی ماہواری کب ہوئی ؟
ماہواری کا درانیہ کیا تھا؟
ماہواری کے دوران وقفہ کتنا تھا؟
ماہواری کے دوران درد کے بارے میں پوچھیں؟اگرجواب ہاں میں ہو تو مندرجہ ذیل سوالات کریں
دردکی جگہ ؟
دردکی جگہ نوعیت ؟
دردکی شدت ؟
اسی طرع ماہواری کے بارے میں کہ ماہواری کا درد کب شروع ہوتا ہے اور کب تک رہتاہے آیا کہ ماہواری کے ایام کے قریب آنے سے درد بڑھتاہے یاکم ہوتا ہے؟
ماہواری کے ایام میں کوئی کمی بیشی تو نہیں ہوتی ؟
ازدواجی تعلق کے بعد خون آیا یا سر میں دردتو نہیں ہوتا؟
چالیس سال سے بڑی عمر کی عورت سے یہ پوچھنا ہے کہ آیا اسے ماہواری آ رہی ہے یا نہیں اگر نہیں میں جواب ہو تو یہ سوال کریں۔
آخری مرتبہ ماہواری کب آئی تھی نیز اب کسی قسم کا مواد تو خارج نہیں ہوتا؟
12۔ خاندانی ہسٹری:
اگر والدین میں سے یا بہن بھائیوں میں سے کسی کو کوئی بیماری رہی ہو اس کے متعلق سوال کریں۔اس کے علاوہ والدین میں سے کسی کا انتقال ہو چکا ہو تو اس کی موت کی وجہ ضرور پوچھیں۔13۔بیماری کے علاج کی ہسٹری۔
اکثر مریضوں کو ادویات کے نام یاد نہیں رہتے تو ان سے یا اہل خانہ سے یا طبیب کے یا کسی ڈاکٹر کے لیٹرپیڈ کی مدد سے یا ادویات کی خالی ڈبیوں کی مدد سے یا مریض کی نشانیوں کی مدد سے کافی حد تک مریض کے سابقہ علاج معالجہ کے بارے میں کافی حد تک معلومات اکھٹی کی جاسکتی ہیں۔
14۔ پیشہ کی ہسٹری۔
مریض کے پیشے سے متعلق معلومات حاصل کریں کہ کس جگہ پر کام کر رہا ہے اور کیا کام کر رہاہے ماضی بعید میں مزید کتنے پیشوں سے منسلک رہا کسی کیمیائی فیکٹری میں تو کام نہیں کرتارہا؟ کام کرنے کا شیڈیول معلوم کرے۔15۔ ذاتی اور مشاغل کی ہسٹری۔
مریض کے معاشی حالات ، کوئی خاص پریشانی یا عادت اگر مریض میں کسی خاص قسم کی غذائی جز کی کمی ہوتواس کے کھانے کی عادت کے بارے معلوم کریں۔گھر کے گردونواح کا ماحول کا جائزہ لینے کی کوشش کریں۔نوٹ:
علامت نبض، قارورہ، میڈیکل رپورٹس ، مریض کے چہرے کی رنگت، مریض کی زبان کی رنگت ، مریض کی آنکھوں کی رنگت ، مریض کی چال ڈھال اور گفتگو یہ سب تشخیص میں معاون ہیں۔حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com
Comments
Post a Comment