جذام یا کوڑھ (Leprosy)
اس مرض کی تین اقسام ہیں:۔
1- گٹھلی دار جزام(Tuberculoid Leprosy)
اس درجہ میں مریض پہلے کمزور ہو جاتا ہے۔کبھی کبھاربخار ہوجاتا ہے اسکے بعد جسم کے چند مقامات پر سرخ سرخ داغ یا دھبے پڑ جاتے ہیں جو ایک دو بار پیدا ہو کر ختم ہو جاتے ہیں بعدہ‘ ان مقامات پر گٹھلیاں نموندار ہو جاتی ہیں۔ان گٹھلیوں کی سطح بہت کھردری اور بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔یہ گٹھلیاں چہرے کی پیشانی ، کان اور ناک کی لوپر پیدا ہوتی ہیں اس کے علاوہ بھی جسم کے مختلف اعضاء پر پیدا ہو جاتی ہیں۔پلکوں، مونچھوں کے علاوہ آنکھوں کی ابروؤں کے بال جھڑ جاتے ہیں۔ ناک بہتی رہتی ہے۔آواز بھرا جاتی ہے۔ پھر دھیرے دھیرے گٹھلیاں نرم ہو کر پھٹ جاتی ہیں ان میں سے غلیظ اور نہایت بدبودار قسم کی پیپ نکلتی رہتی ہے۔ناک کی ہڈی گل سڑ کر بیٹھ جاتی ہے حلق اور حنجرہ میں زخم ہو کر نگلنا اور بات کرنا دشوار ہوجاتاہے۔آخرکار دست یا مروڑ یا کھانسی یا نمونیا کی وجہ سے مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔2- بے حسی کا جزام(Anesthetic Leprosy)
اس درجہ میں جرثومہ کا زیادہ تر اثر پٹھوں اور ان پٹھوں کے مراکز پر ہوتا ہے۔شروع شروع میں ہاتھ او ر پاؤں کے جوڑ درد کرتے ہیں اس کے بعد چہرہ ، چھاتی اور پاؤں پر بھورے رنگ کے معمولی معمولی دھبے پیدا ہوتے ہیں جسکی وجہ سے یہ مقام سن ہوجاتا ہے اوریہ سن یا بے حس ہونا اس قدر شدید ہوتاہے کہ چاہے وہاں سوئی سے چبھوئیں یا وہاں انگاری سے جلائیں مریض کو کسی قسم کا احساس نہیں ہوتا۔پھر ان دھبوں کی جگہ پر آبلے بن جاتے ہیں جو پھوٹ کر زخم میں بدل جاتے ہیں لیکن بغیر کسی درد کے مرض کی شدت کی صورت میں ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کے جوڑ گل سڑ کر جسم سے الگ ہو جاتے ہیں اور مریض اپاہج ہو جاتاہے اور اس کی صورت گھناؤنی ہو جاتی ہے۔جسم سے سخت بو آتی ہے اور بلآخرپچش یا اسہال کی شدت کے باعث مریض ہلاک ہو جاتاہے۔3- مرکب جزام(Mixed Leprosy)
اس درجہ میں مرض سابقہ ہر دو اقسام کی علامتیں مخلوط ہوجانے سے یہ نئی شکل سامنے آتی ہے۔
حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com
Comments
Post a Comment