جذام یا کوڑھ(Leprosy)

جذام یا کوڑھ (Leprosy)


یہ ایک پرانا چھوتی مرض ہے۔جس میں مریض کی حالت نہایت عجیب غریب ہو جاتی ہے۔ہاتھ پاؤں میں سوزش ہو کر پیپ پڑجاتی ہے اعضاء کے جوڑوں میں درد کے ساتھ سوزش بھی ہوجاتی ہے۔بسا اوقات ہاتھ پاؤں جسم سے جھڑ جاتے ہیں اور مریض لولا لنگڑا ہو کر رہ جاتا ہے۔یہ مرض ایک خاص قسم کے کرم سے جسے اصطلاحاً جرثومہ جزام (Mycobacterium leprae) کہتے ہیں کی وجہ سے ہوتی ہے۔یہ جرثومہ انسانی جسم سے باہر نمو نہیں پاتا اگرچہ مچھر اور کٹمل میں بھی پایا گیا ی ہے۔یہ مریض کے زخموں کی رطوبت اور اس کے خون میں پایا جات ہے اس مرض کی چھوت مریض سے توانا شخص کو لگ جاتی ہے۔ یہ نہایت شدید قسم کا متعدی مرض ہے۔اس مرض میں اکثر وہی لوگ مبتلا ہوتے ہیں جن کی غذا ناقص اور ماحول غلیظ ہوتاہے۔آ تشکی مریض بھی اس مرض میں زیادہ تر مبتلا ہوتے ہیں۔ساحلی علاقوں میں مچھلی(سڑی ہوئی یا خشک) کھانے والے افراد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

اس مرض کی تین اقسام ہیں:۔

1- گٹھلی دار جزام(Tuberculoid Leprosy)

اس درجہ میں مریض پہلے کمزور ہو جاتا ہے۔کبھی کبھاربخار ہوجاتا ہے اسکے بعد جسم کے چند مقامات پر سرخ سرخ داغ یا دھبے پڑ جاتے ہیں جو ایک دو بار پیدا ہو کر ختم ہو جاتے ہیں بعدہ‘ ان مقامات پر گٹھلیاں نموندار ہو جاتی ہیں۔ان گٹھلیوں کی سطح بہت کھردری اور بھورے رنگ کی ہوتی ہے۔یہ گٹھلیاں چہرے کی پیشانی ، کان اور ناک کی لوپر پیدا ہوتی ہیں اس کے علاوہ بھی جسم کے مختلف اعضاء پر پیدا ہو جاتی ہیں۔پلکوں، مونچھوں کے علاوہ آنکھوں کی ابروؤں کے بال جھڑ جاتے ہیں۔ ناک بہتی رہتی ہے۔آواز بھرا جاتی ہے۔ پھر دھیرے دھیرے گٹھلیاں نرم ہو کر پھٹ جاتی ہیں ان میں سے غلیظ اور نہایت بدبودار قسم کی پیپ نکلتی رہتی ہے۔ناک کی ہڈی گل سڑ کر بیٹھ جاتی ہے حلق اور حنجرہ میں زخم ہو کر نگلنا اور بات کرنا دشوار ہوجاتاہے۔آخرکار دست یا مروڑ یا کھانسی یا نمونیا کی وجہ سے مریض کی موت واقع ہو جاتی ہے۔

2- بے حسی کا جزام(Anesthetic Leprosy)

اس درجہ میں جرثومہ کا زیادہ تر اثر پٹھوں اور ان پٹھوں کے مراکز پر ہوتا ہے۔شروع شروع میں ہاتھ او ر پاؤں کے جوڑ درد کرتے ہیں اس کے بعد چہرہ ، چھاتی اور پاؤں پر بھورے رنگ کے معمولی معمولی دھبے پیدا ہوتے ہیں جسکی وجہ سے یہ مقام سن ہوجاتا ہے اوریہ سن یا بے حس ہونا اس قدر شدید ہوتاہے کہ چاہے وہاں سوئی سے چبھوئیں یا وہاں انگاری سے جلائیں مریض کو کسی قسم کا احساس نہیں ہوتا۔پھر ان دھبوں کی جگہ پر آبلے بن جاتے ہیں جو پھوٹ کر زخم میں بدل جاتے ہیں لیکن بغیر کسی درد کے مرض کی شدت کی صورت میں ہاتھ پاؤں کی انگلیوں کے جوڑ گل سڑ کر جسم سے الگ ہو جاتے ہیں اور مریض اپاہج ہو جاتاہے اور اس کی صورت گھناؤنی ہو جاتی ہے۔جسم سے سخت بو آتی ہے اور بلآخرپچش یا اسہال کی شدت کے باعث مریض ہلاک ہو جاتاہے۔

3- مرکب جزام(Mixed Leprosy)

اس درجہ میں مرض سابقہ ہر دو اقسام کی علامتیں مخلوط ہوجانے سے یہ نئی شکل سامنے آتی ہے۔




حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
                         Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com 

Comments