ہیضہ(Cholera)
اس مرض کی علامات چند گھنٹوں یا چند دنوں ظاہر ہو جاتی ہیں۔بعض اوقات دو ہفتوں تک متاثرہ شخص میں مرض کی کوئی علا مت نہیں ہوتی،مگر ایسا شخص اپنے پاخانے میں ہیضہ کے جراثیم خارج کرتا رہتا ہے،جس سے اس مرض کے پھیلنے خدشہ ہوتا ہے۔ یہ جراثیم انتڑیوں میں زہریلا مادہ ٹوکسن (Toksin) خارج کرتا ہے،جس کی وجہ سے چھوٹی آنت بڑی مقدار میں پانی کا اخراج شروع کر دیتی ہے۔یہ پانی پتلے دستوں اور الٹی کی شکل میں جسم سے باہرآتاہے۔جس سے جسم میں پانی اور نمکیات کی کمی ہو جاتی ہے۔مرض کی شدت میں مریض بے ہوش ہو سکتا ہے۔ہیضہ کا مرض کسی بھی عمر کے شخص کو اور کسی بھی موسم میں لاحق ہو سکتا ہے مگر گرمیوں میں یہ مرض زیادہ پھیلتا ہے۔ہیضہ کی وبا پھیلنے کے امکانات عام طور پر قدرتی آفات، جیسے زلزلہ یا سیلاب کے دنوں میں زیادہ ہوتے ہیں۔کیونکہ ایسے حالات میں آبادی کا ایک حصہ بنیادی سہولتوں کے بغیر کیمپوں میں منتقل ہوجاتاہیں جہاں پر سیوریج اور صفائی ستھرائی کا انتظام ناقص ہوتا ہے،ان علاقوں میں ہیضہ ہونے کاامکان زیادہ ہوتے ہیں۔
ہیضہ کی علامات:۔
ہیضہ سے بچنے کے اقدامات :
پاخانے کو بیت الخلا میں ڈالیں یا زمین میں دَبا دیں۔بیت الخلا سے آنے کے بعد اپنے ہاتھ صابن یا راکھ سے صاف پانی سے دھوئیں۔
پینے کا صاف پانی استعمال کریں۔
کھانا دھوکراورچھیل کر پکائیں۔
حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com
Comments
Post a Comment