جوڑوں کا درد(Arthritis)

جوڑوں کا درد(Arthritis)


جوڑوں کے درد کے لئے انگریزی میںآرتھرائٹس(Arthritis)کہتے ہیں ۔یہ بیماریاں جوڑوں کے علاوہ عضلات، ہڈیوں، وتروں اور نسیج کو بھی متاثر کر سکتی ہیں۔اس مرض کی متعدد وجوہات ہیں جن میں زخم ہونا، طبی امراض، عمر، موٹاپا، ساختی پیچیدگیاں، طاقت اور محدود پٹھوں کی لچک میں کمی ہونا شامل ہے۔جوڑوں کے درد کی بعض اقسام جِلد ، اندرونی اعضا اور آنکھوں کو بھی نقصان پہنچا سکتی ہیں۔
یہ ایک تکلیف دہ مرض ہے، جو عموماً عمر رسیدہ افراد میں ہوتا ہے لیکن آج کل یہ بچوں اور نوجوانوں میں بھی پایا جا رہا ہے ۔ عمر کی زیادتی، وزن کی زیادتی اور جریان کی زیادتی کی وجہ سے کچھ لوگوں کی جوڑوں کی ہڈیوں میں خلا  پیدا ہونے لگتا ہے اور درد رہنے لگتا ہے اور بعض اوقات جوڑوں کے درمیان والا لیکوڈ خشک ہوجاتا ہے۔ جسکی وجہ سے جوڑسوج جاتے ہیں۔ درد ناقابل برداشت ہوجاتا ہے اور چلنا محال ہو جاتا ہے۔ ہڈیوں کے ساتھ والے پٹھے بھی سخت ہو کر چھوٹے ہوجاتے ہیں اور بندہ ٹانگیں چوڑی کرکے چلتا ہے۔ شدید درد کی وجہ سے چلنا انتہائی تکلیف دہ ہوجاتا ہے۔ اس مرض کی 100سے زائد اقسام ہیں۔ اس کی دوبڑی اقسام ریموٹائڈ آرتھرائٹس (Rheumatoid Arthritis) اور اوسٹیوآرتھرائٹس ( Osteo Arthritis) ہیں۔

ریموٹائڈ آرتھرائٹس (Rheumatoid Arthritis) :۔


اس مرض میں جسم کا مدافعتی نظام جوڑوں پر حملہ آور ہوتا ہے۔ جسم کے مدافعتی نظام میں اہم کردار ادا کرنے والے ٹی خلیوں سمیت خون کے خلیے بڑی مقدار میں جوڑ کے جوفوں میں گھس جاتے ہیں۔ اس سے کیمیائی عوامل کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے جس سے جوڑں میں سوزش ہو جاتی ہے۔یہ جوڑوں کے خلا کے درمیان والے لیکوڈ کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ہڈیوں کی سطح ایک دوسرے کیساتھ جڑ جاتی ہے اور حرکت میں دِقت اور سخت تکلیف محسوس ہوتی ہے۔یہ مرض عام طور پر کلائیوں ،گھٹنوں اور پاؤں کے جوڑوں کو متاثر کرتا ہے۔ ریموٹائڈ آرتھرائٹس کے مریضوں میں سے50 فیصد کی جِلد میں اْبھارپیدا ہو جاتے ہیں۔ بعض کو انیمیا ، آنکھوں اور گلے میں خشکی اور درد کی شکایت ہو جاتی ہے۔یہ مرض عام طور پر تھکاوٹ اور نزلے کے علاوہ بخار اور عضلاتی درد کا باعث بھی بنتا ہے۔اس کے علاوہ تمباکونوشی، موٹاپا اور انتقالِ خون اس مرض میں مبتلا ہونے کا باعث بن سکتا ہے۔

اوسٹیوآرتھرائٹس ( Osteo Arthritis)


مرض عموماً جسم کے بیشتر حصوں کی بجائے صرف ایک یا چند جوڑوں کو نقصان پہنچاتا ہے۔یہ مرض اکثر پوشیدہ رہتا ہے مگر اسکے اثرات بہت شدید ہوتے ہیں۔ جوڑوں کے درمیان موجود والا لیکوڈکو ختم کر دیتاہے جس کی وجہ سے ہڈیاں آپس میں رگڑ کھانے لگتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ہڈیوں میں ذیلی افزائش شروع ہو جاتی ہے جسے اوسٹیوفائٹس کہتے ہیں۔اِس سے آبلے بنتے ہیں اور اساسی ہڈی سخت اور بدنما ہو جاتی ہے۔
عمررسیدہ لوگ سب سے زیادہ اس بیماری سے متاثر ہوتے ہیں اسکے علاوہ ٹانگ اور کولہوں کے عضلات کاکمزورہونا، ٹانگیں چھوٹی بڑی ہونا ، ریڑھ کی ہڈی کا سیدھا نہ ہونا بھی اس مرض اس مرض کی وجہ بن سکتا ہے۔ جوڑ پر چوٹ لگنا یا کسی خاص پیشے کی وجہ سے کسی جوڑ کا ازحد استعمال بھی اوسٹیوآرتھرائٹس کا سبب بن سکتا ہے۔اسکے علاوہ ماحولیاتی عناصر، جینیاتی عمل دخل اور وٹامن سی اور ڈی کی کمی بھی اس بیماری کی اہم وجہ ہے۔

حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com



Comments