ہوس پرستی(Lust)

ہوس پرستی(Lust)
میڈیا کی بدولت برُے بچوں کے اخلاق ہو گئے
جو مصوم سوچ کے تھے بڑے ہی چالاک ہوگئے



آ ج کے جدید دور میں جہاں الیکٹرانک میڈیا نے خوب تر قی کی ہے وہاں کچھ پیچیدگیاں اور الجھنیں بھی بڑی ہیں۔آج نوجوان نسل کو غیر فطرتی فلمیں اور ڈرامیں نیز پورن فحش فلمیں(Porn Movies) نے جہاں شرم و حیاء اور ادب واحترام سے دور کیا ہے وہیں پران کے اندر حسن پرستی ، شہوت پرستی اورہوس پرستی نے جنم لیا ہے۔جس فطرت کا تقاضہ بدن مانگتاہے اس کو غیراخلاقی اور غیر فطرتی سرگرمیوں کی وجہ سے کم عمر نوجوان نسل کو تباہ کر دیا اور وقت سے پہلے ہی کم عمر نوجوان نسل بالغ نظرآتی ہے۔
اس وجہ سے نئی نسل میں کئی قسم کے امراض جنم لے رہے ہیں۔چونکہ یہ عمر نادان ہوتی ہے اور بچے اپنے مسائل سے بڑوں کو آگا نہیں کرپاتے شرماکر یا ڈرتے ہوئے اور نام نہاد عطائیوں کے ہتھے چڑھ کر جہاں اپنی دولت کو لوٹاتے ہیں وہیں پر دھوکے باز قسم کے اناڑی اور جا ہل عطائی انہی نشوں کی لت میں یا اسٹیرائڈادویات کھلا کر ان کے جسم و جان کو کھوکھلا کر دیتے ہیں۔

حسن و عشق کے مناظر، عورتوں کے ساتھ نشست و برخاست رکھنے اور عشقیہ قصے پڑھنے سے دماغ متاثر ہوکر انتشار کی کیفیت کرتاہے اور دن رات جو دیکھا جاتا ہے وہی خواب میں پریشانی بن کر اُمڈ آتا ہے اور جریان واحتلام اور اخراج مذی جیسی بیماریوں میں مبتلا ہو کر آج کی نسل نہ صرف کمزورہو رہی ہے بلکہ آئیندہ کئی خطرناک قسم کی بیماروں کا نوالہ بن جاتا ہے۔میری تمام نوجوانوں سے گذارش ہے کہ وہ ذراسوچیںیا اس برائی کو محسوس کریں جس میں مبتلا ہو کر وہ اپنا حسن اور جوانی داؤ پر لگا رہے ہیں یہ سودا کس قدر مہنگا ہے۔
بعض نادان جلق یعنی مشت زنی (Masturbation) میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو بعض زناکاری اوہ بعض لونڈے بازی کے قبیح فیل میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔ جب یہ بری عادات پڑجاتی ہیں تو ان کو چھوڑنا محال ہو جاتاہے۔کیونکہ ذکاوت حس بڑھ جاتی ہے اور باربار تناؤ ہوتا رہتا ہے اور وہ باربار اس جرم کاارتکاب کرتے رہتے ہیں۔
اکثر نوجوان ان برائیوں سے جان چھڑانا چاہتے لیکن شیطانی وسوسوں کے باعث یہ خیال کرتے ہیں کہ بس آج تو اس فعل کو کر لوں پھر آئیندہ چھوڑدوں گا لیکن اگر وہ ایسا ہی سوچتے رہے تو یہ آج کبھی ختم ہونے میں نہ آئے گا۔
آئیے اب ان امرض میں مبتلا نوجوانوں کو آگاہ کردوں کہ جن افعال کو وہ مزیدار، سرو وراورلذت والہ خیال کررہے ہیں وہ دراصل لذت نہیں بلکہ لاتعداد امراض کا پیش خیمہ ہے جس کام کوکرنے سے آج وہ چندمنٹ خوش ہوتے ہیں کبھی ان کو یہی کام سالہاسال پریشان کرے گا۔
پیارے آقاﷺ کا فرمان ہے کہ
ناکح الید ملعون 
ترجمہ: مشت سے منی گرانے والا لعنتی ہے۔
تو یہ کام کر کے یا زناء کرکے یالونڈے بازی کر کے آپ کو اللہ کی رحمتیں مل سکتی ہیں یقیناًنہیں بلکہ لعنت کا طوق ہی گلے پڑے گا اور مختلف بیماریوں میں استقبال کریں گی ۔لہذا میری تمام نوجوانوں سے گزارش ہے کہ ابھی اور آج ہی سے تمام برے کاموں کو چھوڑکر صحت کی جانب اوراللہ کی رحمت کی جانب قدم بڑھائیں۔
اللہ کی ر حمتیں اور برکتیں آپ کی منتظرہیں۔نیز ان برے کاموں میں جو جسمانی کمی یا کمزوری ہوگئی ہو تو اس کو کسی مستند طبیب یا ڈاکٹر سے مشورہ کرکے دور کرنے کی کوشش کریں۔اگر آپ ہمارے ادارے سے رجوع کرنا چاہیں توہمارے ادارے کے مستند طبیب آپ کو بہترمشورہ اور فطری علاج بتا سکتے ہیں جس پر خرچ مناسب اور فائدہ زیادہ ہوگا۔

حکیم امانت علی فاضل الطب و الجراحت
Phone: +923467556390
Email: islamidawakhanakhw@gmail.com
Tibb-e-IslamiDawaKhana.blogspot.com


Comments

  1. جو لوگ چالیس برس کی عمر کو پہنچ جاتے ہیں ان کی شادی بھی نہیں ہوتی کسی بھی مجبوری کی وجہ سے وہ کیا کرے.
    جو لوگ ہفتے یا پندرہ دن میں ایک مرتبہ ایسا کرتے ہیں ہاتھ سے منی خارج کرتے ہیں وہ کیا کرے.
    یہ سب لوگ ہمارے معاشرے کا حصہ ہیں.
    جواب کا منتظر ہو.
    والسلام

    ReplyDelete

Post a Comment